کراچی:26مارچ24ء(پلیئرزڈاٹ پی کے) سیکرٹری جنرل پاکستان ہاکی فیڈریشن حیدر حسین نے طارق بگٹی اور رانا مجاہد علی کو غیرقانونی اور غیر آئینی قرار دے دیا، شہرت کو نقصان بہنچانے پر عدالتی کارروائی کرونگا، طارق بگٹی نے جوباتیں کی اسکا انکو کوئی قانونی اختیار حاصل نہیں، طارق بگٹی کو نگران وزیراعظم نے صرف نامزد کیا تھا، صدر چننے کا اختیار پی ایچ ایف کانگریس کو ہے، پی ایچ ایف کانگریس 19 مارچ کو شہلا رضا کو صدر منتخب کرچکی ہے، رانا مجاہد اور طارق بگٹی کے جاری کردہ تمام لیٹرز منسوخ کردیئے گئے ہیں، طارق بگٹی کو ہاکی کا کچھ بھی پتہ نہیں، نگران گورنمنٹ کا مینڈیٹ نہیں کہ وہ ایسی تقرری کرتی، پی ایچ ایف کانگریس بااختیار ہے، رانا مجاہد علی کے خلاف توہین عدالت کیس کا سامنا کرنے سے بھاگ رہے ہیں۔ پاکستان ہاکی فیڈریشن کا سیکرٹری جنرل ہونے کے ناطے اس کے تمام معاملات براہ راست دیکھ رہا ہوں۔ رانا مجاہد اور طارق بگٹی کے بلائے گئے متنازعہ کانگریس اجلاس پر پشاور ہائیکورٹ نے اداروں کو تاحکم ثانی اجلاس کی کارروائی کو نوٹیفائی کرنے سے روکدیا ہے۔ رانا مجاہد اور طارق بگٹی کس منہ سے پریس کانفرنس کرتے پھر رہے ہیں۔سیکرٹری جنرل پاکستان ہاکی فیڈریشن حیدر حسین
حیدر حسین سیکرٹری جنرل پاکستان ہاکی فیڈریشن نے گذشتہ روز نیشنل بینک ملازم رانا مجاہد علی اور طارق بگٹی کی جانب سے کی گئی پریس کانفرنس کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ میں پاکستان ہاکی فیڈریشن کا آئینی طور پر منتخب سیکرٹری جنرل ہوں اور معزز عدالت سے میرے مبینہ و متنازعہ استعفی کے نوٹیفکیشن کی معطلی اور تاوقت حکم امتناعی بھی حاصل ہے۔سیکرٹری کے عہدہ کے دعویدار رانا مجاہد علی کو آج تک پاکستان سپورٹس بورڈ، پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن، انٹرنیشنل ہاکی فیڈریشن سمیت کسی بھی ادارہ نے تسلیم نہیں کیا۔اس بابت کوئی بھی نوٹیفکیشن ریکارڈ پر موجود نہیں۔ غیر آئینی، غیر قانونی طور پر21 مارچ کا میٹنگ نوٹس نکالنے پر نیشنل بینک ملازم رانا مجاہد علی کے خلاف توہین عدالت کیس بھی دائرکرچکا ہوں جو کہ تاحال عدالت میں زیرسماعت ہے۔سیکرٹری جنرل پاکستان ہاکی فیڈریشن حیدر حسین نے کہا کہ غیرقانونی طور پر اپنے آپکو پی ایچ ایف عہدیداران ظاہر کرکے پریس کانفرنس کرنے اور شہرت کو نقصان پہنچانے اور پی ایچ ایف کا جعلی لیٹر ہیڈ استعمال کرنے والوں کے خلاف حسب ضابطہ قانونی کارروائی کرونگا۔ رانا مجاہد اور طارق بگٹی کے جاری کردہ تمام لیٹرز منسوخ کردیئے گئے ہیں
سیکرٹری جنرل پی ایچ ایف حیدر حسین نے کہا کہ نگران حکومت نے طارق بگٹی کو ایڈہاک بنیادوں پر صدر نامزد کیا تھا اور انکو پی ایچ ایف کے الیکشن اور سکروٹنی کرانے کا مینڈیٹ دیا گیا تھا لیکن انہوں نے مینڈیٹ سے ہٹ کر کام کرنا شروع کردیا ۔ حیرت کی بات ہے کہ پاکستان سپورٹس بورڈ سمیت وزارت آئی پی سی نے نئے الیکشن اور سکروٹنی کے احکامات دیئے گئے تو طارق بگٹی اپنی کرسی پکی کرنے کے چکر میں پی ایچ ایف کانگریس کو تسلیم کرنے پر راضی ہوگئے۔ پی ایچ ایف کانگریس نے نگران حکومت کی جانب سے طارق بگٹی کی نامزدگی کو مسترد کرتے ہوئے شہلا رضا کو بالاتفاق رائے سے صدر منتخب کیا جو کہ اپنے فرائض منصبی سرانجام دے رہی ہیں۔ طارق بگٹی نے بہت مایوس کیا ۔ بلوچستان سے ایک ٹک ٹاکر جنید اختر کو بطور ویڈیو انالسٹ اولمپک کوالیفائر ایونٹ اور ایف آئی ایچ فائیو سائیڈ ورلڈ کپ بھجوایا گیا۔ اقرباء پروری کی حدیں پھلانگ دی اور آئین و قانون کی دھجیاں بکھیر دیں۔ انکو ہاکی کا کچھ علم نہیں۔ جس گول کیپر سے دو سو ڈالر واپس لیئے اب اسی کے آنسو پونچھنے کا فوٹوسیشن کرنے چلے گئے۔
سیکرٹری جنرل پاکستان ہاکی فیڈریشن حیدر حسین نے کہا کہ 21 مارچ کو بلوائی جانے والی متنازعہ میٹنگ میں ڈی بار ممبران اور غیر متعلقہ افراد نے شرکت کی۔ آئین اور قانون کی رو سے اس اجلاس کی کوئی حیثیت نہیں اور نہ ہی اس پر کوئی نوٹیفکیشن جاری ہوسکتا ہے۔ پاکستان ہاکی فیڈریشن کا نام اور جعلی لیٹر ہیڈ استعمال کرنے پر متعلقین کے خلاف حسب ضابطہ قانونی کارروائی عمل میں لائینگے۔ پاکستان ہاکی فیڈریشن کے معاملات اور حقائق تمام متعلقہ اداروں کے علم میں لاچکے ہیں۔