لاہور:16مارچ24ء(پلیئرزڈاٹ پی کے/کورٹ رپورٹر) توہین عدالت کیس میں رانا مجاہد علی کو نوٹس جاری، سیکرٹری پاکستان ہاکی فیڈریشن حیدر حسین نے رانا مجاہد علی پر توہین عدالت کے ارتکاب کا کیس دائر کردیا۔ معزز عدالت نے توہین عدالت کیس پر مدعی کے وکلاء کی جانب سے دلائل سننے کے بعد رانا مجاہد علی ولد عبدالحمید سکنہ فیصل آباد کو توہین عدالت کیس میں نوٹس جاری کردیئے۔ مدعی مقدمہ سیکرٹری جنرل پی ایچ ایف حیدر حسین کی جانب سے بیرسٹر معیظ طارق اور ایڈووکیٹ طاہرعباس بھٹی نے دلائل دیئے
مدعی مقدمہ سیکرٹری پاکستان ہاکی فیڈریشن حیدر حسین نے معزز عدالت سول جج لاہور میں رانا مجاہد علی ولد عبدالحمید سکنہ فیصل آباد کے خلاف توہین عدالت کا کیس دائر کیا۔ جس میں مدعی نے موقف کیا اختیار کیا کہ معزز عدالت ڈسٹرکٹ جج کی جانب سے مدعی مقدمہ کے حق میں متنازعہ استعفی کے نوٹیفکیشن کی معطلی اور عارضی حکم امتناعی جاری شدہ ہے جوکہ رانا مجاہد علی عدالتی حکم معزز عدالت ڈسٹرکٹ کورٹ کی خلاف ورزی کرتے ہوئے اپنے آپکو غیرقانونی طور سیکرٹری پی ایچ ایف ظاہر کررہا ہے جبکہ معزز عدالت کا حکم تاحال موجود اور نافذ العمل ہے۔ رانا مجاہد علی نے فاضل عدالت کے حکم کی خلاف ورزی کرتے ہوئے پاکستان ہاکی فیڈریشن کانگریس کا غیرمعمولی اجلاس 13مارچ 2024 کو ایک لیٹر کے ذریعہ بلوایا ہے جس میں اس نے اپنے آپکو بطور سیکرٹری جنرل پی ایچ ایف ظاہر کیا ہے۔رانا مجاہدعلی کا یہ اقدام ایک ٹھوس ثبوت ہے اور معزز عدالت کے حکم کی توہین کے زمرے میں آتا ہے۔
مدعی مقدمہ سیکرٹری جنرل پاکستان ہاکی فیڈریشن حیدر حسین نے معزز عدالت سے استدعا کی کہ فاضل عدالت اس معاملہ میں مداخلت کرے اور عدالتی احکامات کو نہ ماننے، جان بوجھ کر عدالتی احکامات کا مذاق بنانے ہر رانا مجاہد علی کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کی جائے اور رانا مجاہد علی کو عدالتی احکامات پر سختی سے کاربند اور عمل پیرا رہنے اور اپنے آپکو سیکرٹری پی ایچ ایف ظاہر کرنے سے باز و ممنوع رکھنے کے احکامات صادر فرمائے۔
فاضل عدالت سول جج لاہور نے مدعی مقدمہ سیکرٹری جنرل پاکستان ہاکی فیڈریشن حیدر حسین کے وکلاء بیرسٹر معیظ طارق اور ایڈووکیٹ طاہر عباس بھٹی کی جانب سے دلائل سننے کے بعد رانا مجاہد علی کو اصالتاً یا وکالتاً معزز عدالت میں 19 مارچ کو پیش ہونے کے احکامات کا نوٹس جاری کردیا ہے۔
یاد رہے کہ اس سے قبل رانا مجاہد علی پر پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن کی جانب سے بذریعہ لیٹر نمبری POA-094/GCM/1140 بمورخہ 12فروری 2013 دس سالہ پابندی کا اطلاق کیا گیا تھا۔ جس کے خاتمہ کے لئے پانچ سال پابندی کی مدت گزارنے کے بعد معافی کی اپیل کی درخواست پر 12 جنوری 2018 کو بذریعہ لیٹر نمبری POA-022/AMS/Hockey/014 کے ذریعہ پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن نے اس پابندی کو مزید بحال رکھا جو کہ بعد ازاں پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن کی جانب سے اس پابندی کو ختم کیا گیا