سوئیٹزرلینڈ:24اپریل24ء(پلیئرزڈاٹ پی کے) انٹرنیشنل ہاکی فیڈریشن نے پاکستان ہاکی فیڈریشن کی درخواست پر پاکستان میں متوازی تنظیم سازی کی شکائت کا نوٹس لے لیا۔ ایف آئی ایچ سینیئر ڈائریکٹر جان ویٹ نے پی ایچ ایف کے دونوں دھڑوں کو 25 اپریل تک معاملہ کو اندرونی طور پر حل کرکے جواب جمع کرانے کی ہدایات دے دی۔
پاکستان ہاکی فیڈریشن کے سیکرٹری جنرل حیدر حسین کی جانب سے 20 اپریل کو صدر ایف آئی ایچ طیب اکرام اور لیگل ڈیپارٹمنٹ ایف آئی ایچ کو پاکستان میں متوازی تنظیم سازی کے حوالہ سے لکھے گئے خط پر مثبت اقدام لیتے ہوئے ایف آئی ایچ ہیڈکواٹرز سوئیٹزرلینڈ نے نوٹس لے لیا۔ ایف آئی ایچ سینیئر ڈائریکٹر جان وائٹ نے پی ایچ ایف میں دودھڑوں سے معاملہ کے جلد از جلد حل کے لئے 25 اپریل تک جواب داخل کرنے کی ہدایات جاری کردی۔ پاکستان ہاکی فیڈریشن کو انٹرنیشنل ہاکی فیڈریشن کی جانب سے موصول ہونے والی ای میل میں سینیئر ڈائریکٹر ایف آئی ایچ جان وائٹ نے کہا ہے کہ طیب اکرام صدر ایف آئی ایچ کو پاکستان سے وابسطگی ہونے کی بناء پر اس معاملہ میں شامل نہیں کیا جارہا۔
پی ایچ ایف کے سیکرٹری جنرل حیدر حسین کی جانب سے 20 اپریل کو ایف آئی ایچ کے نام خط میں درخواست کی گئی تھی کہ ایف آئی ایچ سپورٹس گورنس کےاصولوں پر کاربند ہوتے ہوئے پی ایچ ایف کے ساتھ یکجہتی کا مظاہرہ کرے۔ ملک میں کچھ عناصر متوازی تنظیم سازی میں ملوث ہیں۔ جس سے پاکستان ہاکی فیڈریشن کی جگ ہنسائی ہورہی ہے۔ وزارت آئی پی سی حکومت پاکستان کی جانب آئی او سی کو اس بابت یقین دہانی بھی کرائی گئی تھی کہ حکومت پاکستان سپورٹس فیڈریشنز کے معاملات میں مداخلت نہیں کرے گی جوکہ ریکارڈ پر موجود ہے۔ پی ایچ ایف نے 2022-2026 الیکشن کے بعد نامساعد حالات کے باوجود اپنی انٹرنیشنل سرگرمیوں کو جاری رکھااور انٹرنیشنل رینکنگ کو 18ویں نمبر سے 15ویں نمبر پر لے کر آئے۔ 2018 میں پرولیگ میں شرکت نہ کرنے کا خمیازہ پاکستان ہاکی کو بھگتنا پڑا۔ جوکہ پاکستان کو انٹرنیشنل رینکنگ میں 12ویں سے 18ویں نمبر پر لے آئی۔ سیکرٹری جنرل پی ایچ ایف حیدر حسین نے خط میں لکھا تھا کہ ایف آئی ایچ اور اسکے لیگل ڈیپارٹمنٹ کو ہرمعاملہ میں بروقت مطلع رکھا اور چاہتے ہیں کہ سلطان اذلان شاہ ایونٹ میں پاکستان اپنی بھرپور شرکت کو یقینی بنائے۔ اس سلسلہ میں پاکستان ہاکی فیڈریشن نے نامساعد حالات کے باوجود کھلاڑیوں کا تربیتی کیمپ بھی کراچی میں لگا رکھا ہے۔
سیکرٹری جنرل پی ایچ ایف حیدر حسین نے ایف آئی ایچ کو خط میں مزید لکھا کہ آئینی اور قانونی سیکرٹری جنرل ہونے کے ناطے انہوں نے حال ہی میں ساوتھ ایشین گیمز کی تیاریوں کے سلسلہ میں پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن میٹنگ میں شرکت کی اس کے علاوہ پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن کئے صدر کی تعیناتی میں بطور سیکرٹری جنرل پی ایچ ایف اپنے ووٹ کے آئینی اور قانونی حق کو بھی استعمال کیا ہے۔ جبکہ رانا مجاہد علی کے پاس پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن اور انٹرننیشنل ہاکی فیڈریشن کی جانب سے انکے عہدہ کی بابت کوئی بھی تصدیقی سرٹیفکیٹ موجود نہیں۔
ایف آئی ایچ کے سینیئر ڈائریکٹر جان ویٹ نے پی ایچ ایف کے دونوں دھڑوں کو معاملہ اندرونی طور پر حل کرنے کرکے 25 اپریل تک ایف آئی ایچ کو مطلع کرنے کی ہدایات جاری کی ہیں بصورت دیگر پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن کو حکومت پاکستان کے ساتھ مل کر معاملہ کے احسن حل کے لئے بھجوایا جائیگا۔