پاکستان ھاکی کی بہتری یا بربادی ؟
عہدے کی دوڑ نے پاکستان ھاکی کا پہلے ہی بیڑہ غرق کیا ہوا ہے اور اب ایک دفعہ پھر عہدوں کی بندر بانٹ نے رہی سہی کسر بھی پوری کر دی ہے۔
کچھ دن پہلے جن سابق سیکرٹریز کے بارے میں صدر پی ایچ ایف کے بیانات سننے کو مل رہے تھے کہ ان لوگوں نےاپنے اپنے دور میں کرپشن کی انتہا کردی تھی اور بقول صدر صاحب ان کے پاس اتنے ثبوت موجود ہیں کہ جب چاہیں ان لوگوں کو ہتھکڑی لگوا دیں ابھی ان بیانات کی گونج مدھم نہیں ہوئی تھی کہ گزشتہ نو سال سے فیڈریشن کی صدارت پر قابض صدر صاحب نے انہی لوگوں کو ایک بار پھر ھاکی کی باگ ڈور دے دی ہے ۔
پاکستان ہاکی فیملی نےان اقدامات پر شدت سے اعتراضات اٹھائے ہیں اور خالد سجاد کھوکھر سے مطالبہ کیا ہے کہ اپنے ماضی میں دئیے جانے والے بیانات اور کرپشن میں ملوث سابقہ عہدیداران کو دوبارہ عہدے دینے پر وضاحت پیش کریں۔
پیٹرن ان چیف ھاکی فیڈریشن وزیراعظم پاکستان سے گزارش ہے کہ وزیراعظم ہاؤس سے جاری کردہ ہدایات کی روشنی میں فوری سخت احتساب کیا جائے اور قومی کھیل کے ساتھ ہونے والے کھلواڑ پر فوری ایکشن لیں اور اس کرپٹ ٹولے سے قومی کھیل کی جان چھڑوائیں۔
تحریر: طاہر علی شاہ، ایف آئی ایچ لیول 1 سرٹیفائیڈ کوچ، صدر گرینڈ اوورسیز کلب پولینڈ