کراچی:12مارچ24ء(پلیئرزڈاٹ پی کے) پاکستان ہاکی کی سمت درست کرنے کے لئے دیانتدار اور محنتی لوگوں کی ضرورت ہے۔ ہاکی کے معیار کو بہتر بنانے کے لئے ہم سب کو مل کرکام کرنا ہوگا۔ ہاکی نے بہت کچھ دیا اب ہماری ذمہ داری بنتی ہے کہ قومی کھیل کی بہتری کے لئے کام کریں، فلائینگ ہارس اولمپیئن سمیع اللہ خان کی پاکستان ہاکی فیڈریشن عہدیداران و سابق اولمپیئن سے ملاقات میں اظہار خیال
تفصیلات کے مطابق کانگریس ممبر پی ایچ ایف و ٹیکنوکریٹ ممبر پی ایچ ایف ایگزیکٹو بورڈ اولمپیئن حنیف خان، چیئرمین سلیکشن کمیٹی و ٹیکنو کریٹ ممبر پی ایچ ایف اولمپیئن کلیم اللہ ،ممبر پی ایچ ایف ایگزیکٹو بورڈ اولمپین ناصر علی، ٹیکنوکریٹ ممبر پی ایچ ایف ایگزیکٹو بورڈ اولمپیئن وسیم فیروز، گلفراز خان کانگریس ممبر پی ایچ ایف اور سیکرٹری جنرل پی ایچ ایف حیدر حسین انٹرنیشنل نے پاکستان کے نامور ہاکی سٹار پرائیڈ آف پرفارمنس اولمپیئن فلائینگ ہارس سمیع اللہ خان سے ملاقات کی اور قومی کھیل کی بہتری کے امور پر گفت و شنید کی۔
فلائینگ ہارس اولمپیئن سمیع اللہ خان نے کہا کہ قومی کھیل نے ہمیں بہت عزت سے نوازا اور اب ہم سب کی یہ قومی ذمہ داری ہے کہ پاکستان ہاکی کی بہتری کے لئے کام کریں۔ اولمپیئن سمیع اللہ خان نے مزید کہا کہ ہاکی کی سمت درست کرنے کے لئے دیانتدار اور محنتی لوگوں کی ضرورت ہے۔ قومی کھیل کی بہتری کے لئے سب کو مل کر کاوش کرنا ہوگی۔ چیئرمین قومی ہاکی سلیکشن کمیٹی و ٹیکنوکریٹ ممبر پی ایچ ایف ایگزیکٹو بورڈ اولمپیئن کلیم اللہ خان نے کہا کہ پاکستان ہاکی کی انٹرنیشنل پرفارمنس کو بہتر بنانے کے لئے گراس روٹ لیول پر ہاکی کی ترویج و ترقی کے لئے اقدامات لینا ہونگے۔ سکول و کالج کی ہاکی کو سرپرستی کی ضرورت ہے۔ عالمی ہاکی کپ و اولمپکس گولڈ میڈلسٹ اولمپیئن ناصر علی نے کہا کہ ملک میں ٹیلنٹ کی کمی نہیں لیکن وسائل کی کمی کی وجہ سے تربیت کے مسائل درپیش ہیں۔ جس کے لئے جامع حکمت عملی کی ضرورت ہے۔ 1994 عالمی کپ گولڈمیڈلسٹ و پرائیڈ آف پرفارمنس اولمپیئن وسیم فیروز نے کہا کہ کھلاڑیوں کو انٹرنیشنل ایکسپوژر دینے کے لئے انٹرنیشنل ایونٹس میں شرکت کو یقینی بنانا ہوگا جوکہ پی ایچ ایف کے موجود معاشی حالات میں ایک مشکل ہدف ہے۔ سیکرٹری جنرل حیدر حسین نے کہا کہ کارپوریٹ سیکٹر کی معاونت سے معاشی مسائل پر قابو پایا جاسکتا ہے تاہم اس کے لئے سب کو ملکر اجتماعی کوشش کرنا ہوگی۔ سابق سیکرٹری فنانس و کانگریس ممبر پی ایچ ایف گلفراز خان نے کہا کہ نئے ٹیلنٹ کی کھوج کے لئے جونیئر ہاکی چیمپین شپ کا انعقاد ناگزیر ہے۔
ورلڈ کپ و اولمپکس گولڈ میڈلسٹ اولمپیئن حنیف خان نے کہا کہ ہاکی کی بربادی کے ذمہ داروں کا تعین ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب سیاستدان جرم کرنے پر جیل جاسکتے ہیں تو قومی کھیل کی بربادی کرنے والے کیوں نہیں جاسکتے اولمپیئن سمیع اللہ خان نے کہا کہ قومی کھیل کی بہتری کے لئے آپ سب کے ساتھ کھڑا ہوں۔ انہوں نے سیکرٹری جنرل پی ایچ ایف حیدر حسین کی ہاکی کے لئے کاوشوں کو سراہا اور کہا کہ ہاکی کو محنتی لوگوں کی ضرورت ہے۔ پاکستان ہاکی کی بہتری کے لئے ہمہ وقت حاضر ہوں۔ پاکستان ہاکی فیڈریشن کے معاملات کا سن کر بہت افسوس ہوتا ہے۔ ہاکی فیڈریشن کی معاشی حالت کو بہتر بنانے کے لئے حکومتی سرپرستی اور جامع حکمت عملی کی ضرورت ہے۔
دریں اثناء نائب صدر پاکستان ہاکی فیڈریشن سیدہ شہلا رضا کی اولمپیئن سمیع اللہ خان سے بذریعہ ٹیلی فون رابطہ ہوا اور قومی کھیل کے حوالہ سے معاملات پر گفتگو ہوئی۔ اولمپیئن سمیع اللہ نے اس موقع پر پاکستان ہاکی فیڈریشن کے سابق معاملات پر بھی گفتگو کی۔ مزید اس بات پر بھی اتفاق ہوا کہ ہاکی کی بربادی کے ذمہ داران سے کسی صورت سمجھوتہ نہیں کرینگے۔ سیدہ شہلا رضا نے کہا کہ پاکستان ہاکی فیڈریشن کے دروازے ہر اولمپیئن،کھلاڑی اور آفیشل کے لئے کھلے ہیں اور کھلاڑیوں اور گراس روٹ لیول پر کلبوں کے مسائل کے حل کے لئے بہترین اور موثر انداز میں مل کر کام کیا جائیگا